بدھ، 11 فروری، 2015

وضو کے فرائض ۲.چہرہ دھونا

۲.چہرہ دھونا
مکمل چہرہ دھونا ضروری ہے۔  اللہ تعالیٰ کے فرمان کی وجہ سے " فاغسلوا وجوهكم" 
ترجمہ:پس  اپنے چہروں کو دھؤو(سورہ المائدہ ۶)
چہرہ کے حدود: لمبائی میں پیشانی کے آکری سرے پر عموماً بال اگنے کے مقام سے لے کر تھوڑی کے نیچے تک اور عرض(چوڑائی) میں ایک کان سے دوسرے کان تک،۔
نوٹ: کان چہرے میں داخل نہیں ہے
مسئلہ:پیشانی کے دونوں طرف اوپری حصے میں سر کا کچھ حصہ عموماً بالوں سے خالی ہوتا ہے، وہ چہرے میں داخل نہیں ہے۔
مسئلہ:اسی طرح سر کے آگے کے بال جھڑ جائیں تو وہ چہرہ کے حدود میں نہیں سمجھا جائے گا۔لیکن ان دونوں کا دھونا مستحب ہے۔
مسئلہ: کنپٹی کا حصہ بھی چہرہ میں داخل نہیں ہے۔
مسئلہ: اگر پیشانی پر بال اگ آئیں تب بھی وہ چہرہ کے میں داخل ہے، اور اس کا دھونا فرض ہے۔
مسئلہ: چہرہ کے حد میں اگنے والے وہ بال جو عموماً ہلکے ہوتے ہیں، زیادہ گھنے اور گنجان نہیں ہوتے جیسے ابرو،پلک،مونجھ اور رخسار پر کان کے مقابل بال، ان کا ظاہر و باطن اندرونی کھال کے ساتھ دھونا ضروری ہے گرچہ یہ بال کسی کے گنجان ہوں۔
مسئلہ: داڑھی اور رخسار کے بال اگر خفیف اور ہلکے ہیں تو اندرونی کھال سمیت ظاہر و باطن کا دھونا ضروری ہے اور اگر کثیف(گھنے) اور گنجان ہوں تو صرف ان بالوں کے ظاہر کا دھونا واجب ہے۔
مسئلہ: اگر کچھ حصہ خفیف اور کچھ کثیف ہو تو دونوں کا اپنا حکم ہوگا یعنی کثیف کے صرف ظاہر کو دھونا اور خفیف کو کھال سمیت مکمل دھونا ضروری ہے۔
خفیف اور کثیف کا فرق:
 گفتگو کے وقت اندرونی کھال نظر آئے تو بال خفیف اور نظر نہ آئے تو کثیف۔
مسئلہ:چہرہ دھوتے وقت سر، گردن اور تھوڑی کے نیچے کا کچھ حصہ بھی دھونا ضروری ہے تاکہ بالقین مکمل چہرہ دھل جائے۔

مسئلہ: چہرہ دھونے کے لئے دونوں ہاتھ سے پانی لینا مستحب ہے۔
(ملخصاً مع اضافہ من تحفۃ الباری فی فقہ الشافعی ۱/۸۲)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں